قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الكَوْثَرَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: {شَانِئَكَ} [الكوثر: 3]: «عَدُوَّكَ

4964. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا عُرِجَ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى السَّمَاءِ قَالَ أَتَيْتُ عَلَى نَهَرٍ حَافَتَاهُ قِبَابُ اللُّؤْلُؤِ مُجَوَّفًا فَقُلْتُ مَا هَذَا يَا جِبْرِيلُ قَالَ هَذَا الْكَوْثَرُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

جس سے عاص بن وائل یا ابو جہل یا عتبہ بلکہ قیامت تک ہونے والے جملہ دشمنان رسول مراد ہیں جو ہمیشہ انجام کے لحاظ سے خائب وخاسر ونامراد رہے ہیں۔ یہ سورت مکی ہے اس میں تین آیات ہیں۔

4964.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ کو جب معراج ہوئی تو آپ نے فرمایا: ’’میں ایک نہر کے کنارے پر پہنچا جس کے دونوں کناروں پر خولدار موتیوں کے خیمے لگے ہوئے تھے۔ میں نے پوچھا: اے جبریل! یہ نہر کیسی ہے؟ انہوں نے بتایا: یہ کوثر ہے (جو اللہ تعالٰی نے آپ کو عطا فرمائی ہے)۔‘‘