قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابٌ: )

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4991 .   وَقَالَ قُتَيْبَةُ : حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَتِيقٍ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : اكْتُبْ فِي الْمُصْحَفِ فِي أَوَّلِ الْإِمَامِ بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ وَاجْعَلْ بَيْنَ السُّورَتَيْنِ خَطًّا وَقَالَ مُجَاهِدٌ : { نَادِيَهُ } عَشِيرَتَهُ ، { الزَّبَانِيَةَ } الْمَلَائِكَةَ . وَقَالَ : { الرُّجْعَى } الْمَرْجِعُ . { لَنَسْفَعًا } قَالَ لَنَأْخُذَنْ ، وَلَنَسْفَعَنْ بِالنُّونِ وَهِيَ الْخَفِيفَةُ ، سَفَعْتُ بِيَدِهِ أَخَذْتُ .

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب:

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

4991.   امام حسن بصری فرماتے ہیں کہ قرآن مجید کے اندر فاتحہ کے شروع میں بسم اللہ الرحمٰن الرحیم لکھو لیکن آگے دوسری سورتوں کے شروع میں (بسم اللہ کے ساتھ) ایک خط کھینچ دو (تاکہ سورتوں کے درمیان فاصلہ ہو جائے)۔ امام مجاہد نے کہا: نَادِيَهُۥ کے معنی ہیں: اپنا کنبہ اور قبیلہ۔ ٱلزَّبَانِيَةَ سے مراد فرشتے ہیں۔ معمر نے کہا: ٱلرُّجْعَىٰٓ سے مراد المرجع ہے۔ اس کے معنی ہیں: لوٹنا۔ لَنَسْفَعًۢا کے معنی ہیں: ہم ضرور پکڑیں گے۔ اس میں نون خفیفہ ہے۔ سفعت بيده کے معنی ہیں: میں نے اسے اپنے ہاتھ سے پکڑا۔