قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {كَلاَّ لَئِنْ لَمْ يَنْتَهِ لَنَسْفَعَنْ بِالنَّاصِيَةِ نَاصِيَةٍ كَاذِبَةٍ خَاطِئَةٍ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4997 .   حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْجَزَرِيِّ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو جَهْلٍ لَئِنْ رَأَيْتُ مُحَمَّدًا يُصَلِّي عِنْدَ الْكَعْبَةِ لَأَطَأَنَّ عَلَى عُنُقِهِ فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَوْ فَعَلَهُ لَأَخَذَتْهُ الْمَلَائِكَةُ تَابَعَهُ عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( کلا لئن لم الایۃ )) کی تفسیریعنی”ہاں ہاں اگر یہ (کم بخت) باز نہ آیا تو ہم اسے پیشانی کے بل پکڑ کر گھسیٹیں گے جو پیشانی جھوٹ اور گناہوں میں آلودہ ہو چکی ہے“۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4997.   حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ابوجہل (ملعون) نے کہا تھا: ’’اگر میں نے محمد (ﷺ) کو کعبہ کے پاس نماز پڑھتے دیکھ لیا تو ضرور اس کی گردن پر پاؤن رکھ کر اسے کچل دوں گا۔‘‘ نبی ﷺ کو جب یہ بات پہنچی تو آپ نے فرمایا: ’’اگر اس نے ایسا کیا ہوتا تو اسے فرشتے پکڑ لیتے۔‘‘ عمرو بن خالد نے عبیداللہ سے روایت کرنے میں عبدالرزاق کی متابعت کی ہے، عبیداللہ نے اس حدیث کو عبدالکریم سے روایت کیا ہے۔