تشریح:
1۔ یہ حدیث نمبر حضرت ا نس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی اس سے پہلے حدیث سے مختلف ہے۔ ایک تو اس میں حصر کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت صرف چار حافظ قرآن تھے اور دوسرے اس روایت میں حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بجائے حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ذکر ہے۔
2۔ بہر حال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت متعدد صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین حافظ قرآن تھے۔ کود انصار کے متعلق تصریح ہے کہ مذکورہ حضرات کے علاوہ حضرت عبدہ بن صامت اور حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی حافظ قرآن تھے۔ اس طرح مہاجرین میں سے متعدد حضرات حافظ قرآن تھے جن میں سے حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سر فہرست ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں منصب امامت پر سر فراز فرمایا اور امامت کے لیے قرآن کا زیادہ پڑھا ہوا ہونا ضروری ہے۔ واللہ اعلم۔