تشریح:
1۔ اس حدیث میں امت مرحومہ کی فضیلت میں بیان ہوئی ہے یہ فضیلت قرآن کریم پڑھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی وجہ سے ہے جب قرآن کی وجہ سے دوسروں پر برتری حاصل ہے تو اس میں قرآن کی بھی فضیلت ہے۔ اس سے بڑھ کر اور کوئی فضیلت نہیں۔
2۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ گزشتہ امتوں کی عمریں بہت طویل تھیں اور ان کے مقابلے میں اس امت کی عمر بہت کم ہے گویا طلوع آفتاب سے عصر تک گزشتہ امتوں کی عمر ہے اور عصر سے مغرب تک کا وقت اس امت کی عمر ہے جو گزشتہ وقت کی ایک چوتھائی ہے۔ کام زیادہ کرنے سے یہود و نصاری کا مجموعی وقت مراد ہے یعنی صبح سے لے کر عصر تک۔ یہ اس وقت سے کہیں زیادہ ہے جو عصر سے مغرب تک ہوتا ہے۔ (فتح الباري:85/9)