قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ القِرَاءَةِ عَنْ ظَهْرِ القَلْبِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5030. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُ لِأَهَبَ لَكَ نَفْسِي فَنَظَرَ إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَعَّدَ النَّظَرَ إِلَيْهَا وَصَوَّبَهُ ثُمَّ طَأْطَأَ رَأْسَهُ فَلَمَّا رَأَتْ الْمَرْأَةُ أَنَّهُ لَمْ يَقْضِ فِيهَا شَيْئًا جَلَسَتْ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكَ بِهَا حَاجَةٌ فَزَوِّجْنِيهَا فَقَالَ هَلْ عِنْدَكَ مِنْ شَيْءٍ فَقَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ اذْهَبْ إِلَى أَهْلِكَ فَانْظُرْ هَلْ تَجِدُ شَيْئًا فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا وَجَدْتُ شَيْئًا قَالَ انْظُرْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ وَلَكِنْ هَذَا إِزَارِي قَالَ سَهْلٌ مَا لَهُ رِدَاءٌ فَلَهَا نِصْفُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَصْنَعُ بِإِزَارِكَ إِنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْهَا مِنْهُ شَيْءٌ وَإِنْ لَبِسَتْهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْكَ شَيْءٌ فَجَلَسَ الرَّجُلُ حَتَّى طَالَ مَجْلِسُهُ ثُمَّ قَامَ فَرَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُوَلِّيًا فَأَمَرَ بِهِ فَدُعِيَ فَلَمَّا جَاءَ قَالَ مَاذَا مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ قَالَ مَعِي سُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا عَدَّهَا قَالَ أَتَقْرَؤُهُنَّ عَنْ ظَهْرِ قَلْبِكَ قَالَ نَعَمْ قَالَ اذْهَبْ فَقَدْ مَلَّكْتُكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ

مترجم:

5030.

سیدنا سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ ایک خاتون رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی: اللہ کے رسول! میں خود آپ کی خدمت میں ہبہ کرنے کے لیے حاضر ہوئی ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کی طرف نظر اٹھا کر دیکھا پھر نگاہ نیچے کرلی اور سر جھکا لیا۔ جب خاتون نے دیکھا کہ آپ ﷺ نے اس کے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے تو وہ بیٹھ گئی۔ اس دوران میں آپ ﷺ کے صحابہ کرام‬ ؓ م‬یں سے ایک صاحب اٹھے اور عرض کی: اللہ کے رسول! اگر آپ کو اس کی ضرورت نہیں تو میرے ساتھ اس کا نکاح کر دیں آپ ﷺ نےفرمایا: ”کیا تیرے پاس کچھ ہے؟ اس نے کہا : اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! کچھ نہیں ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے گھر جاؤ وہاں جا کر دیکھو شاید کوئی چیز مل جائے۔“ چنانچہ وہ گیا پھر لوٹ آیا اور عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے وہاں کوئی چیز نہیں ملی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”پھر شاید دیکھ لوہے کی انگوٹھی ہی مل ہی جائے۔“ وہ دوبارہ گیا اور واپس آ گیا اور کہا: اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! مجھے لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ملی، البتہ میری یہ چادر حاضر ہے۔ سیدنا سہل کہتے ہیں کہ اس کے پاس کوئی دوسری چادر نہ تھی۔ اس آدمی نے کہا کہ اس میں سے آدھی پھاڑ کر اسے دے دیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”وہ تیری اس چادر کا کیا کرے گی؟ تو پہنے گا تو اس کے لیے کچھ نہیں ہوگا اور اگر وہ پہنے گی تو تیرے پاس کچھ نہیں ہوگا۔“ چنانچہ وہ شخص بیٹھ گیا اور دیر تک بیٹھا رہا۔ پھر کھڑا ہو گیا۔ جب رسول اللہ ﷺ نے اسے دیکھا کہ وہ پشت پھیر کا جانے لگا ہے تو اسے بلایا۔ جب وہ آیا تو آپ نے دریافت فرمایا: ”تجھے کتنا قرآن یاد ہے؟“  اس نے کہا فلاں فلاں سورت یاد ہے۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تو انہیں زبانی پڑھ سکتا ہے؟“  اس نے کہا ہاں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جاؤ تجھے قرآن مجید کی جو سورتیں یاد ہیں ان کے بدلے میں نے اسے تمہارے نکاح میں دے دیا ہے۔“