تشریح:
1۔ قرآن مجید کا یاد ہونا بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور اسے بھول جانا بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے، البتہ اسے یاد رکھنے کی کوشش کرنا اور پڑھتے رہنا انسان کے اختیار میں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر وقت قرآن مجید کی تلاوت فرمایا کرتے کہ کہیں یہ بھول نہ جائے۔ کوشش کے باوجود اگر کوئی بھول جائے تو قابل ملامت نہیں ہے۔
2۔ ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی نسیان طاری ہو جاتا تھا، شرعی قوانین جاری کرنے کے لیے ایسا کرنا ضروری تھا، ہاں تبلیغی اور تعلیمی امور میں نسیان نہیں ہوتا تھا، البتہ آپ نسیان پر برقرار رہنے نہ رہتے بلکہ دوسرے اوقات میں نسیان ختم ہو جاتا تھا۔ قرآن مجید کے متعلق جان بوجھ کر غفلت اختیار کرنا اور اس کی تلاوت میں سستی کرنا، جو نسیان کا باعث ہے، جائز نہیں۔ واللہ اعلم۔