قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ بَأْسًا أَنْ يَقُولَ: سُورَةُ البَقَرَةِ، وَسُورَةُ كَذَا وَكَذَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5041. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ حَدِيثِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيِّ أَنَّهُمَا سَمِعَا عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَمَعْتُ لِقِرَاءَتِهِ فَإِذَا هُوَ يَقْرَؤُهَا عَلَى حُرُوفٍ كَثِيرَةٍ لَمْ يُقْرِئْنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكِدْتُ أُسَاوِرُهُ فِي الصَّلَاةِ فَانْتَظَرْتُهُ حَتَّى سَلَّمَ فَلَبَبْتُهُ فَقُلْتُ مَنْ أَقْرَأَكَ هَذِهِ السُّورَةَ الَّتِي سَمِعْتُكَ تَقْرَأُ قَالَ أَقْرَأَنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لَهُ كَذَبْتَ فَوَاللَّهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُوَ أَقْرَأَنِي هَذِهِ السُّورَةَ الَّتِي سَمِعْتُكَ فَانْطَلَقْتُ بِهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقُودُهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي سَمِعْتُ هَذَا يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ عَلَى حُرُوفٍ لَمْ تُقْرِئْنِيهَا وَإِنَّكَ أَقْرَأْتَنِي سُورَةَ الْفُرْقَانِ فَقَالَ يَا هِشَامُ اقْرَأْهَا فَقَرَأَهَا الْقِرَاءَةَ الَّتِي سَمِعْتُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَكَذَا أُنْزِلَتْ ثُمَّ قَالَ اقْرَأْ يَا عُمَرُ فَقَرَأْتُهَا الَّتِي أَقْرَأَنِيهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَكَذَا أُنْزِلَتْ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْقُرْآنَ أُنْزِلَ عَلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ

مترجم:

5041.

سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے سیدنا ہشام بن حکیم بن حزام ؓ کو رسول اللہ ﷺ کی حیات طیبہ میں سورہ فرقان پڑھتے ہوئے سنا۔ میں نے ان کی قرات وتلاوت غور سے سنی تو (معلوم ہوا کہ) وہ اسے بہت سے ایسے طریقوں سے پڑھ رہے تھے جو رسول للہ ﷺ نے مجھے نہیں پڑھائے تھے۔ قریب تھا کہ میں نماز ہی میں انہیں پکڑ لیتا، تاہم میں نے انتظار کیا۔ جب انہوں نے سلام پھیرا تو میں نے ان کے گلے میں چادر ڈال دی اور انہیں کھینچتے ہوئے کہا: تجھے یہ سورت کس نے پڑھائی جو میں نے تجھے پڑھتے سنی ہے؟ انہوں نے کہا کہ مجھے اس طرح رسول اللہ ﷺ نے پڑھایا ہے۔ میں نے انہیں کہا کہ تم غلط بیانی کرتے ہو۔ اللہ کی قسم ! خود رسول اللہ ﷺ نے مجھے بھی یہ سورت پڑھائی ہے جو میں نے تجھ سے سنی ہے تاہم میں انہیں کھینچھتے ہوئے رسول اللہ ﷺ کے پاس لے گیا اور عرض کی : اللہ کے رسول ! میں نے خود سنا ہے کہ یہ شخص سورۃ الفرقان کو ایسی قراءت میں پڑھ رہا تھا جس کی تعلیم آپ نے مجھے نہیں دی، حالانکہ خود آپ نے مجھے سورۃ الفرقان پڑھائی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے ہشام!تم یہ سورت پڑھ کر سناو۔ “ انہوں نے یہ( سورت) اس طرح سے پڑھی جس طرح میں سن چکا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ اسی طرح نازل ہوئی ہے“ پھر آپ نے مجھے فرمایا: ”اے عمر! اب تم پڑھ کر سناؤ۔ “ چنانچہ میں نے اسے اس طرح سے پڑھا جس طرح آپ ﷺ نے مجھے پڑھایاتھا آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ اس طرح نازل ہوئی ہے۔ “ پھر آپ نے فرمایا: ”بلاشبہ قرآن کریم سات حروف پر نازل ہوا ہے اس لیے تمہیں جو آسان ہو اس کے مطابق پڑھو۔ “