تشریح:
1۔ اس حدیث میں "سورۃ الفرقان" کا لفظ موجود ہے، اس سے معلوم ہوا کہ یہ انداز اختیار کرنے میں قطعاً کوئی حرج نہیں ہے، اگرچہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ جب کوئی آیت نازل ہوتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے کہ اسے اس سورت میں لکھو جس میں فلاں چیز کا ذکر ہے، تاہم اجماع اسی بات پر ہے کہ سورہ بقرہ اور سورہ آل عمران کہنے میں کوئی حرج نہیں۔
2۔ مصاحف اور کتب تفسیر میں یہی انداز اختیار کیا گیا ہے اور حدیث ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو پہلے گزر چکی ہے وہ جواز پر دلالت کرتی ہے۔ (فتح الباري: 110/9)