Sahi-Bukhari:
Virtues of the Qur'an
(Chapter: The superiority of Qul-Huwa Allahu Ahad (Surat Al-Ikhlas) (No.112))
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اس باب میں نبی کریم ﷺ کی ایک حدیث عمرہ نے عائشہ ؓ سے نقل کی ہے۔
5054.
سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے ایک اور روایت ہے انہوں نے کہا نبی ﷺ نے اپنے صحابہ سے فرمایا: کیا تم میں سے کسی کے لیے یہ ممکن نہیں کہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ایک رات میں پڑھا کرے؟ صحابہ کرام ؓ کو یہ عمل بہت مشکل معلوم ہوا۔ انہوں نے عرٖض کی: اللہ کے رسول! ہم میں نے کون اس طاقت رکھتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہُ الوَاحِدُ الصَمدُ (قل اللہ أحد) قرآن مجید کا ایک تہائی حصہ ہے۔“ محمد بن یوسف فربری نے بیان کیا کہ میں نے ابو عبداللہ (امام بخاری) کے کاتب ابو جعفر محمد بن ابی حاتم سے سنا کہ یہ روایت ابراہیم نخعی کے واسطہ سے مرسل ہے لیکن ضحاک مشرقی سے متصل بیان ہوئی ہے۔
تشریح:
1۔ اس سورت سے خصوصی محبت اور اس کا وظیفہ دین و دنیا کی ترقی کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے کیونکہ اس میں توحید خالص کا بیان تمام اقسام شرک کی مذمت اور عقائد باطلہ کی بیخ کنی ہے۔ 2۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی فضیلت میں جو احادیث بیان کی ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ لینے سے پورے قرآن کی تلاوت کا ثواب ملتا ہے۔ رات کے وقت سورہ اخلاص کی تلاوت کرنے والے خود حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے جو حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مادری بھائی اور ان کے پڑوس میں رہتے تھے۔ اس کی صراحت ایک دوسری روایت میں ہے۔ (مسند أحمد:15/3) ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو فوجی دستے کا سالار بنایا تو وہ انھیں نماز پڑھاتا اور ہر رکعت میں سورہ اخلاص پڑھتا تھا۔ اس نے بتایا کہ اس میں اللہ کی صفات ہیں لہٰذا میں اسے پسند کرتا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اس سے بھی محبت کرتا ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، التوحید، حدیث:7375) ایک اور حدیث میں ہے کہ ایک شخص ہر رکعت میں قراءت کا آغاز ﴿ قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾ سے کرتا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ’’﴿ قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾ سے محبت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے تجھے جنت میں داخل کر دیا ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 772) 3۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سورت کو قرآن کا تہائی قرار دیا ہے ہم اس کی وضاحت آئندہ کتاب التوحید میں کریں گے۔ بإذن اللہ تعالیٰ۔
اس روایت کو خود امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے کتاب التوحید حدیث 7375۔کے تحت دوسرے مقام پر متصل سند سےبیان کیا ہے جس میں سورہ اخلاص کو صفۃ الرحمٰن قراردیا گیا ہے۔
اس باب میں نبی کریم ﷺ کی ایک حدیث عمرہ نے عائشہ ؓ سے نقل کی ہے۔
حدیث ترجمہ:
سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے ایک اور روایت ہے انہوں نے کہا نبی ﷺ نے اپنے صحابہ سے فرمایا: کیا تم میں سے کسی کے لیے یہ ممکن نہیں کہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ایک رات میں پڑھا کرے؟ صحابہ کرام ؓ کو یہ عمل بہت مشکل معلوم ہوا۔ انہوں نے عرٖض کی: اللہ کے رسول! ہم میں نے کون اس طاقت رکھتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہُ الوَاحِدُ الصَمدُ(قل اللہ أحد) قرآن مجید کا ایک تہائی حصہ ہے۔“ محمد بن یوسف فربری نے بیان کیا کہ میں نے ابو عبداللہ (امام بخاری) کے کاتب ابو جعفر محمد بن ابی حاتم سے سنا کہ یہ روایت ابراہیم نخعی کے واسطہ سے مرسل ہے لیکن ضحاک مشرقی سے متصل بیان ہوئی ہے۔
حدیث حاشیہ:
1۔ اس سورت سے خصوصی محبت اور اس کا وظیفہ دین و دنیا کی ترقی کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے کیونکہ اس میں توحید خالص کا بیان تمام اقسام شرک کی مذمت اور عقائد باطلہ کی بیخ کنی ہے۔ 2۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی فضیلت میں جو احادیث بیان کی ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ لینے سے پورے قرآن کی تلاوت کا ثواب ملتا ہے۔ رات کے وقت سورہ اخلاص کی تلاوت کرنے والے خود حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے جو حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مادری بھائی اور ان کے پڑوس میں رہتے تھے۔ اس کی صراحت ایک دوسری روایت میں ہے۔ (مسند أحمد:15/3) ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو فوجی دستے کا سالار بنایا تو وہ انھیں نماز پڑھاتا اور ہر رکعت میں سورہ اخلاص پڑھتا تھا۔ اس نے بتایا کہ اس میں اللہ کی صفات ہیں لہٰذا میں اسے پسند کرتا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اس سے بھی محبت کرتا ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، التوحید، حدیث:7375) ایک اور حدیث میں ہے کہ ایک شخص ہر رکعت میں قراءت کا آغاز ﴿ قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾ سے کرتا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ’’﴿ قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾ سے محبت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے تجھے جنت میں داخل کر دیا ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 772) 3۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سورت کو قرآن کا تہائی قرار دیا ہے ہم اس کی وضاحت آئندہ کتاب التوحید میں کریں گے۔ بإذن اللہ تعالیٰ۔
ترجمۃ الباب:
اس کے متعلق حضرت عمر بن خطاب ؓنے حضرت عائشہ ؓسے انہوں نے نبی کریم ﷺسے ایک حدیث بیان کی ہے
حدیث ترجمہ:
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم نخعی اور ضحاک مشرقی نے بیان کیا اوران سے حضرت ابو سعید خدری ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ سے فرمایا کیا تم میں سے کسی کے لئے یہ ممکن نہیں کہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ایک رات میں پڑھا کرے ۔ صحابہ کو یہ عمل بڑا مشکل معلوم ہوا اورانہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ہم میں سے کون اس کی طاقت رکھتا ہے ۔ آنحضرت نے اس پر فرمایا کہ قل ھو اللہ احد اللہ الصمد قرآن مجید کا ایک تہائی حصہ ہے ۔ محمد بن یوسف فربری نے بیان کیا کہ میں نے حضرت ابو عبد اللہ امام بخاری کے کاتب ابو جعفر محمد بن ابی حاتم سے سنا ، وہ کہتے تھے کہ امام بخاری نے کہا ابراہیم نخعی کی روایت حضرت ابو سعید خدری ؓ سے منقطع ہے ( ابراہیم نے ابو سعید سے نہیں سنا ) لیکن ضحاک مشرقی کی روایت ابوسعید سے متصل ہے ۔
حدیث حاشیہ:
اسی لئے حضرت امام بخاری نے اس حدیث کو اپنی صحیح میں نکالا، اگر یہ حدیث صرف ابراہیم نخعی کے طریق سے مروی ہوتی تو حضرت امام بخاری اس کو نہ لاتے کیونکہ وہ منقطع ہے۔ امام بخاری اور اکثر اہلحدیث منقطع کو مرسل اور متصل کو مسند کہتے ہیں (وحیدی) اس سورت کو سورۃ اخلاص کا نام دیا گیا ہے، اس کی فضیلت کے لئے یہ احادیث کافی ہیں جو حضرت امام نے یہاں نقل فرمائی ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Sa'id Al-Khudri(RA): The Prophet (ﷺ) said to his companions, "Is it difficult for any of you to recite one third of the Qur'an in one night?" This suggestion was difficult for them so they said, "Who among us has the power to do so, O Allah's Apostle?" Allah Apostle (ﷺ) replied: " Allah (the) One, the Self-Sufficient Master Whom all creatures need.' (Surat Al-Ikhlas 112.1--to the End) is equal to one third of the Qur'an."