قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ مَنْ قَالَ: «لَمْ يَتْرُكِ النَّبِيُّ ﷺ إِلَّا مَا بَيْنَ الدَّفَّتَيْنِ»)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5058 .   حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَشَدَّادُ بْنُ مَعْقِلٍ عَلَى ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ لَهُ شَدَّادُ بْنُ مَعْقِلٍ أَتَرَكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ شَيْءٍ قَالَ مَا تَرَكَ إِلَّا مَا بَيْنَ الدَّفَّتَيْنِ قَالَ وَدَخَلْنَا عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِيَّةِ فَسَأَلْنَاهُ فَقَالَ مَا تَرَكَ إِلَّا مَا بَيْنَ الدَّفَّتَيْنِ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: اس کے بارے میں جس نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے جو قرآن ترکہ میں چھوڑا وہ سب مصحف میں دو لوحوں کے درمیان محفوظ ہے، اس کا کہنا یہ صحیح ہے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5058.   سیدنا عبدالعزیز بن رفیع سے روایت ہے انہوں نےکہا کہ میں اور شداد بن معقل، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس گئے ان سے سیدنا شداد نے پوچھا: کیا نبی ﷺ نے اس قرآن کے علاوہ کوئی اور قرآن بھی چھوڑا تھا؟ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: آپ ﷺ نے وہی کچھ چھوڑا جو آج دو جلدوں کے درمیان محفوظ ہے۔ عبدالعزیز بن رفیع نے کہا کہ ہم محمد ابن حنیفہ کے پاس گئے اور ان سے پوچھا تو انہوں نے بھی یہی کہا کہ آپ ﷺ نے وہی کچھ چھوڑا ہے جو آج دو جلدوں میں محفوظ ہے۔