تشریح:
(1) اس حدیث سے کنواری لڑکی سے نکاح کرنے کی اہمیت کا پتا چلتا ہے۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ جب ایک بیوہ عورت سے شادی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تونے کنواری سے شادی کیوں نہ کی؟ وہ تیرے ساتھ دل لگی کرتی اور تو اس کے ساتھ دل لگی کرتا۔‘‘ (صحیح البخاري، الجھاد و السیر، حدیث: 2967) اسی طرح ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم کنواری لڑکیوں سے نکاح کرو کیونکہ وہ شیریں دہن ہوتی ہیں۔ ان کا رحم شفاف ہوتا ہے اور وہ تھوڑی چیز پر راضی ہو جاتی ہیں۔‘‘ (سنن ابن ماجة، النکاح، حدیث: 1861)
(2) امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصود یہ ہے کہ کسی خاص مقصد کے لیے بیوہ کا انتخاب کیا جا سکتا ہے، عام طور پر نکاح کے لیے کنواری کو ترجیح دی جائے۔