باب:قرآن مجید کو بھلا دینا اور کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ میں فلاں فلاں آیتیں بھول گیا ہوں
)
Sahi-Bukhari:
Virtues of the Qur'an
(Chapter: Forgetting the Qur'an. And can one say: “I forgot such and such a Verse?)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور اللہ کا فرمان ”ہم آپ کو قرآن پڑھا دیں گے پھر آپ اسے نہ بھولیں گے سوا ان آیات کے جنہیں اللہ چاہے۔
5079.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کسی کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ یوں کہے: فلاں فلاں آیت بھول گیا ہوں بلکہ اسے یوں کہنا چاہیے کہ میں فلاں فلاں آیات بھلا دیا گیا ہوں۔‘‘
تشریح:
1۔ جوحضرات قرآن یاد کرکے اسے پڑھنا چھوڑ دیں، اس غفلت کی وجہ سے قرآن سینے سے نکل جائے تو ایسے غافل انسان کے لیے سخت ترین وعید آئی ہے، اس بنا پر حفاظ کرام کے لیے ضروری ہے کہ وہ بلا ناغہ قرآن مجید کا کچھ حصہ ضرور تلاوت کرتے رہا کریں۔ اس تسلسل سے قرآن مجید ذہن سے محو نہیں ہوگا۔ 2۔ جو شخص یہ کہتا ہے کہ میں فلاں فلاں آیت بھول گیا ہوں تو وہ گویا اقرارکرتا ہے کہ میں نے قرآن پڑھنے کا التزام نہیں کیا جس سے نسیان پیدا ہوگیا ہے۔ اس سے بڑھ کر ذلت اور رسوائی اور کیا ہو سکتی ہے کہ وہ خود اپنے جرم کا اعتراف کر رہا ہے۔ اگر التزام و اہتمام کے باوجود قرآن مجید بھول گیا تو یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ کی ربوبیت اور اپنی عبودیت کا اظہار ہے کہ نسیان کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف کرے کیونکہ کوشش کے باوجود قرآن کو یاد نہیں رکھ سکا، بہرحال انسان کو چاہیے کہ وہ اسبابِ نسیان اختیار کرنے سے بچنے کی کوشش کرے۔
ایک حدیث کے مطابق یہ نہیں کہنا چاہیے کہ میں بھول گیا ہوں ،اس سے مراد نسیان کے اسباب اختیار کرنے پر زجروتوبیخ(ڈانٹ ڈپٹ) ہے،یعنی قرآن یاد کرنے کے بعد سستی اور غفلت کو اختیار نہ کرے بلکہ اسے پڑھتے رہنا چاہیے۔اگر اس کے باوجود بھول جائے تو نسیان کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرے کیونکہ بھول اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے اور وہی اس کا خالق ہے۔بہرحال قرآن کریم کو تسلسل سے پڑھتے رہنا چاہیے۔
اور اللہ کا فرمان ”ہم آپ کو قرآن پڑھا دیں گے پھر آپ اسے نہ بھولیں گے سوا ان آیات کے جنہیں اللہ چاہے۔
حدیث ترجمہ:
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کسی کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ یوں کہے: فلاں فلاں آیت بھول گیا ہوں بلکہ اسے یوں کہنا چاہیے کہ میں فلاں فلاں آیات بھلا دیا گیا ہوں۔‘‘
حدیث حاشیہ:
1۔ جوحضرات قرآن یاد کرکے اسے پڑھنا چھوڑ دیں، اس غفلت کی وجہ سے قرآن سینے سے نکل جائے تو ایسے غافل انسان کے لیے سخت ترین وعید آئی ہے، اس بنا پر حفاظ کرام کے لیے ضروری ہے کہ وہ بلا ناغہ قرآن مجید کا کچھ حصہ ضرور تلاوت کرتے رہا کریں۔ اس تسلسل سے قرآن مجید ذہن سے محو نہیں ہوگا۔ 2۔ جو شخص یہ کہتا ہے کہ میں فلاں فلاں آیت بھول گیا ہوں تو وہ گویا اقرارکرتا ہے کہ میں نے قرآن پڑھنے کا التزام نہیں کیا جس سے نسیان پیدا ہوگیا ہے۔ اس سے بڑھ کر ذلت اور رسوائی اور کیا ہو سکتی ہے کہ وہ خود اپنے جرم کا اعتراف کر رہا ہے۔ اگر التزام و اہتمام کے باوجود قرآن مجید بھول گیا تو یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ کی ربوبیت اور اپنی عبودیت کا اظہار ہے کہ نسیان کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف کرے کیونکہ کوشش کے باوجود قرآن کو یاد نہیں رکھ سکا، بہرحال انسان کو چاہیے کہ وہ اسبابِ نسیان اختیار کرنے سے بچنے کی کوشش کرے۔
ترجمۃ الباب:
ارشاد باری تعالٰی: ”ہم آپ کو پڑھائیں گے، پھر آپ اسے نہ بھولیں گے مگر جو اللہ تعالٰی نے چاہا“
حدیث ترجمہ:
ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نےبیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے ابو وائل نے اور ان سے عبد اللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کسی کے لئے یہ منا سب نہیں کہ یہ کہے کہ میں فلاں فلاں آیتیں بھول گیا بلکہ اسے (یوں کہنا چاہئے) کہ میں فلاں فلاں آیتوں کو بھلا دیا گیا۔
حدیث حاشیہ:
احادیث منقولہ اور باب میں مطابقت ظاہر ہے۔ قرآن کا یاد ہونا بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور اسے بھول جانا بھی اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے ہے۔ کوشش انسان کا کام ہے، پس ہر مسلمان کو قرآن مجید کے یاد رکھنے کی کوشش کرتے رہناچاہئے جو لوگ قرآن مجید یاد کر کے اسے پڑھنا چھوڑ دیں وہ قرآن مجید ان کے ذہن سے نکل جائے ایسے غافل انسان کے لئے سخت ترین وعید آئی ہے اور اس شخص پر واجب ہے کہ روزانہ قرآن پاک کچھ حصہ بلا ناغہ دہرا لیا کرے۔ اس تسلسل سے قرآ ن پاک ذہن میں محفوظ رہے گا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہر وقت قرآن پاک کی تلاوت فرمایا کرتے تھے کہ ایسا نہ ہو کہ میں بھول جاؤں لیکن اللہ تعالیٰ نے خود کہا ہے کہ میرے ذمہ اس کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینہ میں جمع کرنا اور زبان سے اس کی تلاوت کرانا ہے تو امت محمدیہ پر بھی واجب ہے کہ تلاوت قرآن پاک روزانہ کیا کرے تا کہ اس کو بھولنے نہ پائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abdullah (RA) : The Prophet (ﷺ) said, "Why does anyone of the people say, 'I have forgotten such-and-such Verses (of the Qur'an)?' He, in fact, is caused (by Allah) to forget."