قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ التَّرْتِيلِ فِي القِرَاءَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَوْلِهِ تَعَالَى: {وَرَتِّلِ القُرْآنَ تَرْتِيلًا} [المزمل: 4] وَقَوْلِهِ: {وَقُرْآنًا فَرَقْنَاهُ لِتَقْرَأَهُ عَلَى النَّاسِ عَلَى مُكْثٍ} [الإسراء: 106]، «وَمَا يُكْرَهُ أَنْ يُهَذَّ كَهَذِّ [ص:195] الشِّعْرِ فِيهَا»، {يُفْرَقُ} [الدخان: 4]: «يُفَصَّلُ» قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: {فَرَقْنَاهُ} [الإسراء: 106]: «فَصَّلْنَاهُ»

5083 .   حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا وَاصِلٌ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ غَدَوْنَا عَلَى عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ رَجُلٌ قَرَأْتُ الْمُفَصَّلَ الْبَارِحَةَ فَقَالَ هَذًّا كَهَذِّ الشِّعْرِ إِنَّا قَدْ سَمِعْنَا الْقِرَاءَةَ وَإِنِّي لَأَحْفَظُ الْقُرَنَاءَ الَّتِي كَانَ يَقْرَأُ بِهِنَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانِيَ عَشْرَةَ سُورَةً مِنْ الْمُفَصَّلِ وَسُورَتَيْنِ مِنْ آلِ حم

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: تلاوت قرآن صاف صاف اور ٹھہر ٹھہر کر کرنا

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ مزمل میں فرمایا ”اور قرآن مجید کو ترتیل سے پڑھ۔“ (یعنی ہر ایک حرف اچھی طرح نکال کر اطمینان کے ساتھ) اور سورۃ بنی اسرائیل میں فرمایا ”اور ہم نے قرآن مجید کو تھوڑا تھوڑا کر کے اس لیے بھیجا کہ تو ٹھہر ٹھہر کر لوگوں کو پڑھ کر سنائے“ اور شعر و سخن کی طرح اس کا جلدی جلدی پڑھنا مکروہ ہے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا اس سورت میں جو لفظ «فرقناه‏» کا لفظ ہے اس کا معنی یہ ہے کہ ہم نے اسے کئی حصے کر کے اتارا۔

5083.   سیدنا ابو وائل سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم صبح صبح عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس گئے ایک آدمی نے کہا کہہ میں نے گزشتہ رات مفصل کی تمام سورتیں پڑھی ہیں۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا: شعروں کی طرح تیز تیز پڑھی ہیں ؟ بلاشبہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کی قراءت سنی ہے اور مجھے وہ سورتوں کے جوڑے بھی یاد ہیں جنہیں نبی ﷺ (نمازوں میں) ملا کر پڑھا کرتے تھے۔ وہ مفصل کی اٹھارہ سورتیں ہیں اور وہ دو سورتیں جن کے شروع میں حمٰ ہے۔