تشریح:
(1) مدینہ طیبہ میں منافقین کے پروپیگنڈے سے یہ بات مشہور ہو چکی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کی بیٹی سے نکاح کرنا چاہتے ہیں۔ حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہما نے اس پروپیگنڈے سے متأثر ہو کر یہ بات کہی کہ آپ ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کی دختر سے نکاح کرنا چاہتے ہیں؟ آپ نے وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: ’’وہ تو میرے لیے حلال ہی نہیں ہے اور اس کی دو وجوہات ہیں: ایک تو وہ ربیبہ ہے، یعنی اس کی والدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہما میری بیوی ہے اور دوسری یہ کہ وہ میری رضاعی بھتیجی ہے کیونکہ مجھے اور اس کے والد ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کو ثوبیہ رضی اللہ عنہما نے دودھ پلایا تھا۔‘‘ٰ
(2) امام بخاری رحمہ اللہ نے لیث کی روایت سے ثابت کیا ہے کہ ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کی لڑکی کا نام درّہ تھا جیسا کہ آئندہ ایک حدیث میں اس کی صراحت ہے۔ (صحیح البخاري، النکاح، حدیث: 5107) کچھ حضرات نے اس لڑکی کا نام زینب بتایا ہے۔امام بخاری رحمہ اللہ نے اس کی تردید کرتے ہوئے فرمایا: اس کا نام درّہ ہے زینب نہیں۔ (فتح الباری: 200/6)