قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ عَرْضِ المَرْأَةِ نَفْسَهَا عَلَى الرَّجُلِ الصَّالِحِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5121. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ امْرَأَةً عَرَضَتْ نَفْسَهَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ زَوِّجْنِيهَا فَقَالَ مَا عِنْدَكَ قَالَ مَا عِنْدِي شَيْءٌ قَالَ اذْهَبْ فَالْتَمِسْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ لَا وَاللَّهِ مَا وَجَدْتُ شَيْئًا وَلَا خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ وَلَكِنْ هَذَا إِزَارِي وَلَهَا نِصْفُهُ قَالَ سَهْلٌ وَمَا لَهُ رِدَاءٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا تَصْنَعُ بِإِزَارِكَ إِنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْهَا مِنْهُ شَيْءٌ وَإِنْ لَبِسَتْهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْكَ مِنْهُ شَيْءٌ فَجَلَسَ الرَّجُلُ حَتَّى إِذَا طَالَ مَجْلِسُهُ قَامَ فَرَآهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَاهُ أَوْ دُعِيَ لَهُ فَقَالَ لَهُ مَاذَا مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ فَقَالَ مَعِي سُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا لِسُوَرٍ يُعَدِّدُهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمْلَكْنَاكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ

مترجم:

5121.

سیدنا سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے نبی ﷺ کو اپنے نفس کی پیش کش کی۔ ایک شخص نے آپ ﷺ سے درخواست کی کہ اللہ کے رسول! مجھ سے اس کا نکاح کر دیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تیرے پاس اسے دینے کے لیے کیا ہے؟“ اس نے کہا : میرے پاس کچھ نہیں۔ آپ نے فرمایا: جاؤ تلاش کرو، اگرچہ لوہے کی انگوٹھی ہو۔“ چنانچہ وہ گیا اور واپس آ کر عرض کی: اللہ کی قسم! مجھے تو کچھ نہیں ملا اور نہ لوہے کی انگوٹھی ہی دستیاب ہوئی ہے، البتہ یہ میرا تہبند ہے، اس میں سے نصف دے دیں۔ سیدنا سہل ؓ نے کہا: اس کے پاس اوڑھنے کے لیے چادر نہیں تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”وہ اس تہبند کو کیا کرے گی؟“ اگر تو نے اسے پہنا تو اس پر کچھ نہیں ہوگا اور اگر اس نے پہنا تو تیرے لیے کچھ نہیں ہوگا۔ پھر وہ آدمی بیٹھ گیا اور تادیر بیٹھا رہا۔ جب وہ اٹھ کر جانے لگا تو نبی ﷺ نے اسے دیکھ کر اپنے پاس بلایا یا اسے بلایا گیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تجھے کچھ قرآن یاد ہے؟“  اس نے آپ ﷺ سے کہا: مجھے فلاں فلاں سورت یاد ہے۔ اس نے چند سورتوں کو شمار کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہم نے تجھے اس کا مالک بنا دیا اس وجہ سے جو تجھے قرآن یاد ہے، یعنی اسے سورتوں کی تعلیم دو۔“