قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ إِذَا كَانَ الوَلِيُّ هُوَ الخَاطِبَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَخَطَبَ المُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ، امْرَأَةً هُوَ أَوْلَى النَّاسِ بِهَا، فَأَمَرَ رَجُلًا فَزَوَّجَهُ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ، لِأُمِّ حَكِيمٍ بِنْتِ قَارِظٍ: «أَتَجْعَلِينَ أَمْرَكِ إِلَيَّ؟» قَالَتْ: نَعَمْ، فَقَالَ: «قَدْ زَوَّجْتُكِ» وَقَالَ عَطَاءٌ: «لِيُشْهِدْ أَنِّي قَدْ نَكَحْتُكِ، أَوْ لِيَأْمُرْ رَجُلًا مِنْ عَشِيرَتِهَا» وَقَالَ سَهْلٌ: قَالَتِ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَهَبُ لَكَ نَفْسِي، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ لَمْ تَكُنْ لَكَ بِهَا حَاجَةٌ فَزَوِّجْنِيهَا

5132. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسًا فَجَاءَتْهُ امْرَأَةٌ تَعْرِضُ نَفْسَهَا عَلَيْهِ فَخَفَّضَ فِيهَا النَّظَرَ وَرَفَعَهُ فَلَمْ يُرِدْهَا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ زَوِّجْنِيهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَعِنْدَكَ مِنْ شَيْءٍ قَالَ مَا عِنْدِي مِنْ شَيْءٍ قَالَ وَلَا خَاتَمٌ مِنْ حَدِيدٍ قَالَ وَلَا خَاتَمٌ مِنْ حَدِيدٍ وَلَكِنْ أَشُقُّ بُرْدَتِي هَذِهِ فَأُعْطِيهَا النِّصْفَ وَآخُذُ النِّصْفَ قَالَ لَا هَلْ مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ شَيْءٌ قَالَ نَعَمْ قَالَ اذْهَبْ فَقَدْ زَوَّجْتُكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور مغیرہ بن شعبہ نے ایک عورت کو نکاح کا پیغام دیا اور سب سے قریب کے رشتہ دار اس عورت کے وہی تھے۔ آخر انہوں نے ایک اور شخص (عثمان بن ابی العاص) سے کہا، اس نے ان کا نکاح پڑھا دیا اور عبدالرحمٰن بن عوف نے ام حکیم بنت قارظ سے کہا تو نے اپنے نکاح کے باب میں مجھ کو مختار کیا ہے، میں جس سے چاہوں تیرا نکاح کر دوں۔ اس نے کہا ہاں۔ عبدالرحمٰن نے کہا تو میں نے خود تجھ سے نکاح کیا۔ اور عطاء بن ابی رباح نے کہا دو گواہوں کے سامنے اس عورت سے کہہ دے کہ میں نے تجھ سے نکاح کیا یا عورت کے کنبہ والوں میں سے (گو دور کے رشتہ دار ہوں) کسی کو مقرر کر دے (وہ اس کا نکاح پڑھا دے) اور سہل بن سعد ساعدی نے روایت کیا کہ ایک عورت نے نبی کریم ﷺسے کہا میں اپنے آپ کو بخش دیتی ہوں، اس میں ایک شخص کہنے لگایا رسول اللہ! اگر آپ کو اس کی خواہش نہ ہو تو مجھ سے اس کا نکاح کر دیجئیے۔تشریح:اس حدیث کی مناسبت باب سے اس طرح پر ہے کہ اگر آنحضرت ﷺ اس کو پسند کرتے تو وہ اپنا نکاح آپ اس سے کر لیتے آپ اس عورت کے اور سب مسلمانوں کے ولی تھے بعضوں نے کہا مناسبت یہ ہے کہ جب اس مرد نے پیغام دیا تو آنحضرتﷺ جو سب مسلمانوں کے ولی تھے‘آپ نے اس اس کا نکاح کردیا۔

5132.

سیدنا سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نبی ﷺ کے پاس بیٹھے تھے کہ ایک عورت آئی اور اس نے خود کو آپ ﷺ پر پیش کیا۔ آپ نے اس عورت کو اوپر سے نیچھ دیکھا آپ کا (اس سے شادی کا) ارادہ نہ بنا۔ آپ کے صحابہ کرام‬ ؓ م‬یں سے ایک شخص نے عرض کی: اللہ کے رسول! اس کا میرے ساتھ نکاح کر دیں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تیرے پاس کوئی چیز ہے؟“ اس نے عرض کیا : میرے پاس تو کچھ بھی نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں؟“ اس نے کہا کہ لوہے کی انگوٹھی بھی میرے پاس نہیں، لیکن میں اپنی اس چادر کے دو ٹکڑے پاس رکھ لیتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”ایسا تو نہیں ہو سکتا، اچھا بتاؤ تمہیں کچھ قرآن یاد ہے؟“ اس نے کہا : ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”جاؤ، اس حفظ قرآن کے عوض میں نے اس سے تیری شادی کر دی۔“