قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ حَقِّ إِجَابَةِ الوَلِيمَةِ وَالدَّعْوَةِ، وَمَنْ أَوْلَمَ سَبْعَةَ أَيَّامٍ وَنَحْوَهُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَلَمْ يُوَقِّتِ النَّبِيُّ ﷺ يَوْمًا وَلاَ يَوْمَيْنِ

5174. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فُكُّوا الْعَانِيَ وَأَجِيبُوا الدَّاعِيَ وَعُودُوا الْمَرِيضَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور جس نے سات دن تک دعوت ولیمہ کو جاری رکھا اور نبی کریمﷺنے اسے صرف ایک یا دو دن تک کچھ معین نہیں فرمایا۔تشریح:ولیمہ وہ دعوت ہے جو شادی میں بیوی سے ملاپ کے بعد کی جاتی ہے جہاں تک ممکن ہو ولیمہ کرنا ضروری ہے مجبوری سے نہ کر سکے تو امر دیگر ہے اگر اللہ توفیق دے تو یہ دعوت تین دنوں تک لگا تار جاری رکھنا بھی جائز ہے مگر ریا و نمود کا شائبہ بھی نہ ہو ورنہ ثواب کی جگہ الٹا عذاب ہوگا کیونکہ ریا و نمود ہر نیک عمل کر برباد کر کے الٹا باعث عذاب بنا دیتا ہے۔

5174.

سیدنا ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”قیدی کو رہائی دلاؤ۔ دعوت کرنے والے کی دعوت قبول کرو اور بیمار کی بیمار پرسی کرو۔“