قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ ( بَابُ السُّلْطَانُ وَلِيٌّ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: لِقَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «زَوَّجْنَاكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ»

5175 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ جَاءَتْ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي وَهَبْتُ مِنْ نَفْسِي فَقَامَتْ طَوِيلًا فَقَالَ رَجُلٌ زَوِّجْنِيهَا إِنْ لَمْ تَكُنْ لَكَ بِهَا حَاجَةٌ قَالَ هَلْ عِنْدَكَ مِنْ شَيْءٍ تُصْدِقُهَا قَالَ مَا عِنْدِي إِلَّا إِزَارِي فَقَالَ إِنْ أَعْطَيْتَهَا إِيَّاهُ جَلَسْتَ لَا إِزَارَ لَكَ فَالْتَمِسْ شَيْئًا فَقَالَ مَا أَجِدُ شَيْئًا فَقَالَ الْتَمِسْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَلَمْ يَجِدْ فَقَالَ أَمَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ شَيْءٌ قَالَ نَعَمْ سُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا لِسُوَرٍ سَمَّاهَا فَقَالَ قَدْ زَوَّجْنَاكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: سلطان بھی ولی ہے 

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

کیونکہ نبی کریمﷺنے فرمایا ہم نے اس عورت کا نکاح تجھ سے کر دیا اس قرآن کے بدلے جو تجھ کو یاد ہے۔

5175.   سیدنا سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور عرض کی : میں خود کو آپ کے لیے ہبہ کرتی ہوں، پھر وہ دیر تک وہاں کھڑی رہی۔ اتنے میں ایک شخص نے کہا اگر آپ کو اس کی ضرورت نہ ہو تو مجھ سے اس کا نکاح کر دیں۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا: ”کیا تیرے پاس اسے مہر دینے کے لیے کوئی چیز ہے؟“ اس نے کہا میرے پاس اس تہبند کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”اگر تم اپنا تہبند اسے دے دو گے تو تمہارے پہننے کے لیے کوئی تہبند نہیں ہو گا کوئی اور چیز تلاش کرلو۔“ اس نے عرض کی: میرے پاس کچھ بھی نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”کچھ تو تلاش کرو اگرچہ لوہے کی انگوٹھی ہو۔“ تاہم اسے وہ بھی مل نہ سکی تو آپ نے اسے فرمایا: ”کیا تجھے کچھ قرآن یاد ہے؟“ اس نے کہا: ہاں، فلاں فلاں سورت یاد ہے اس نے چند سورتوں کا نام لیا۔ آخر کار آپ ﷺ نے فرمایا: ”جاؤ ہم نے تیرا نکاح اس عورت سے کر دیا اس قرآن کے بدلے جو تجھے یاد ہے۔“