تشریح:
(1) مذکورہ باتیں صرف چھ ہیں۔ راوی سے ساتویں بات رہ گئی ہے، وہ خالص ریشمی کپڑا پہننے سے منع کرنا ہے۔
(2) قسم پوری کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی مسلمان دوسرے کو قسم دے کر کام کہے تو اس کی قسم کی لاج رکھنی چاہیے اور اگر وہ گناہ کا کام نہ ہو تو اسے ضرور پورا کرنا چاہیے۔اس حدیث کے مطابق إجابة الداعي، یعنی دعوت کرنے والے کی دعوت قبول کرنے کے متعلق صیغۂ امر ہے جو وجوب پر دلالت کرتا ہے۔ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ جس نے دعوت قبول نہ کی اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔ (صحیح البخاري، النکاح، حدیث: 5177)