تشریح:
(1) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دوزخ کا ایک منظر پیش کیا گیا جو نافرمان اور معصیت شعار عورتوں سے متعلق ہے۔ وہ یہ ہے کہ عورتیں اپنے شوہروں کے حقوق کی ناشکری کرتی رہتی ہیں جبکہ ایسا کرنا سخت گناہ ہے اور یہی گناہ ان کے دوزخ میں جانے کا سبب ہے۔
(2) حدیث میں جو عورتوں کی فطرت بیان ہوئی ہے وہ مبنی بر حقیقت ہے۔ بہت کم نیک بخت عورتیں ایسی ہوتی ہیں جو خاوند کی فرمانبردار اور اطاعت شعار ہوں اور خاوند کی طرف سے روکھی سوکھی پر شکر گزار ہوں۔ (فتح الباري: 371/9)