قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ ضَرْبِ النِّسَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ: {وَاضْرِبُوهُنَّ} [النساء: 34]: «أَيْ ضَرْبًا غَيْرَ مُبَرِّحٍ» .

5204. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمْعَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَجْلِدُ أَحَدُكُمْ امْرَأَتَهُ جَلْدَ الْعَبْدِ ثُمَّ يُجَامِعُهَا فِي آخِرِ الْيَوْمِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور اللہ کا فرمانا کہ اور انہیں اتنا ہی مارو جو ان کے لیے سخت نہ ہو۔تشریح:یعنی معمولی مار لگا سکتے ہو وفی شرح للحلبی للزوج ان یضربھا علی ترک الصلوۃ والغسل فی الاصح کمالہ ان یضربھا علی ترک الزینۃ اذا ارادو الا جابۃ الی الزوج اذا دعاھا وتالخروج بغیر اذن یعنی خاوند کے لئے جائز ہے کہ عورت کو نماز چھوڑنے پر مارے اور غسل چھوڑنے پر بھی مارے جیسا کہ اسے زینت کے ترک پر ماتا ہے جب وہ مرد اس کی زینت چاہے یا بلانے پر وہ نہ آئے یا بغیر اجازت وہ باہر جائے جیسا کہ ان پر وہ مارتا ہے لہذا عورت کو چاہے کہ مرد کے ہر حکم کی فرمانبرداری کرے جو شریعت کے خلاف نہ ہو۔

5204.

سیدنا عبداللہ بن زمعہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص بھی اپنی بیوی کو اس طرح نہ پیٹے جس طرح غلام کو پیٹا جاتا ہے پھر دوسرے دن اس سے ہم بستری بھی کرنی ہوتی ہے۔“