تشریح:
(1) ایک روایت میں ہے کہ جب عصر کے بعد دوسری بیویوں کے پاس ٹھہرتے تو ان سے کسی کے ساتھ ہم بستر نہیں ہوتے تھے۔ (فتح الباري: 393/9) کیونکہ باری مقرر کرنے کے بعد صحبت کا حق صرف اس بیوی کا ہے جس کی اس دن باری ہو۔ کسی ضرورت کے تحت دوسری بیوی کے پاس آنے جانے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن وہاں زیادہ دیر تک قیام نہ کرے۔
(2) بعض علماء نے یہ بھی لکھا ہے کہ باری کا تعلق صرف اوقاتِ شب کے لیے ہے، دن میں چونکہ دیگر مصروفیات ہوتی ہیں، اس لیے دن کے اوقات میں باری وغیرہ کا اہتمام ضروری نہیں۔ والله اعلم (عمدة القاري: 191/14)