تشریح:
(1) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے بطور مہربانی ان سے اجازت حاصل کرتے تھے، آپ تقسیم کے پابند نہیں تھے جیسا کہ قرآن کریم میں ہے: ’’آپ کو یہ بھی اختیار ہے کہ جس بیوی کو چاہو علیحدہ رکھواور جسے چاہو اپنے پاس بلالو۔‘‘ (الأحزاب: 51)
(2) لعاب دہن ملنے کا سبب یہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آخری لمحات میں تازہ مسواک طلب فرمائی تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے دانتوں سے مسواک نرم کر کے آپ کو دی تھی۔ آپ کی نرم کی ہوئی مسواک سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دندان مبارک اور منہ میں مسواک کی، اسی طرح دونوں لعاب مل گئے۔ (صحیح البخاري، فرض الخمس، حدیث: 3100)