قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ حُبِّ الرَّجُلِ بَعْضَ نِسَائِهِ أَفْضَلَ مِنْ بَعْضٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5218. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ دَخَلَ عَلَى حَفْصَةَ فَقَالَ يَا بُنَيَّةِ لَا يَغُرَّنَّكِ هَذِهِ الَّتِي أَعْجَبَهَا حُسْنُهَا حُبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِيَّاهَا يُرِيدُ عَائِشَةَ فَقَصَصْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَبَسَّمَ

مترجم:

5218.

سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے کہ وہ سیدہ حفصہ‬ ؓ ک‬ے پاس گئے اور ان سے کہا: اے میری پیاری بیٹی! یہ خاتون تجھے مغرور نہ کر دے جسے اپنے حسن اور رسول اللہ ﷺ کی اس کے ساتھ محبت پر بہت ناز ہے۔ آپ کا اشارہ سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ی طرف تھا۔ (سیدنا عمر ؓ کہتے ہیں کہ) میں نے یہی بات رسول اللہ ﷺ کے سامنے دہرائی تو آپ مسکرا دیے۔