تشریح:
(1) ان ابواب میں نماز اور اوقات نماز کی اہمیت کو بیان کیا جارہا ہے۔ نماز کا معاملہ اس قدر اہمیت کا حامل ہے کہ اسلام پر بیعت لینے کے بعد نماز کی بروقت ادائیگی کےلیے بیعت لی جاتی۔ اسلام لانے کے بعد بندہ مسلم کے لیے پہلی ذمے داری نماز کی ادائیگی ہے، کیونکہ یہ بدنی عبادات کی اصل ہے، پھر دیانت داری کے ساتھ زکاۃ ادا کرنا ہے، کیونکہ یہ مالی عبادات میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے، اس لیے خصوصیت کے ساتھ انھیں ادا کرنے کے متعلق بیعت لی جاتی۔ رسول اللہ ﷺ مخاطب کے حالات پربھی نظر رکھتے تھے، جس چیز کی اسے ضرورت ہوتی اس کا حکم دیتے۔
(2) حضرت جریر بن عبداللہ ؓ اپنی قوم کے سردار تھے، اس لیے رسول اللہ ﷺ نے انھیں ہر مسلمان کے ساتھ خیرخواہی کرنے کی تعلیم دی۔ اسی طرح وفد عبدالقیس کا تعلق مجاہدین سے تھا اور کفار مضر سے ان کے معرکے ہوتے رہتے تھے، اس لیے آپ نے انھیں مال غنیمت سے خمس ادا کرنے کی تلقین فرمائی۔