تشریح:
(1) ایک حدیث میں اس کی علت بیان ہوئی ہے کہ طویل غیر حاضری کی وجہ سے اہل خانہ کی لغزشیں نہ پکڑی جائیں، پھر گھر کا نظام درہم برہم ہو جائے گا۔ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک غزوے سے واپس آئے تو آپ نے فرمایا: ’’اچانک رات کے وقت گھر نہ جاؤ۔‘‘ آپ نے کسی قاصد کو بھیج کر منادی کرائی کہ ہم آ رہے ہیں۔‘‘ (السنن الکبریٰ للبیهقي: 174/9، و فتح الباري: 422/9)
(2) آج کل کے ترقی یافتہ دور میں دور دراز سے آنے والے حضرات اس حدیث پر اس طرح عمل کر سکتے ہیں کہ بذریعہ فون، ایس ایم ایس، ای میل اپنے اہل خانہ کو اطلاع کر دیں کہ ہم فلاں دن اتنے بجے تک گھر آئیں گے۔ اگر حدیث پر عمل کرنے کی نیت ہوگی تو امید ہے یہ اطلاع باعث ثواب ہوگی۔ والله اعلم