تشریح:
(1) عنوان کا مطلب یہ ہے کہ جو بچے ابھی سن بلوغت کو نہیں پہنچے وہ عورتوں کے پاس جا سکتے ہیں اور انھیں دیکھ سکتے ہیں، ان سے پردہ کرنے کی ضرورت نہیں، چنانچہ اس حدیث میں ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے عورتوں کو اپنے زیورات کی طرف ہاتھ بڑھاتے دیکھا، یعنی عورتوں نے اپنے ہار اور اپنی بالیاں اتار کر حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے حوالے کر دیں۔ مقصد یہ ہے کہ اس موقع پر جو کچھ عورتوں سے رونما ہوا اس کا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے مشاہدہ کیا کیونکہ وہ کمسن تھے اور وہ ان سے پردہ نہ کرتی تھیں۔
(2) ممکن ہے کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے انھوں نے پردہ کیا ہو۔ زیورات ان کے حوالے کرنے کا مطلب بے پردہ ہونا نہیں ہے۔ بہرحال امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے مشاہدے سے عنوان ثابت کیا ہے۔ والله اعلم