قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ: {وَالَّذِينَ لَمْ يَبْلُغُوا الحُلُمَ مِنْكُمْ} [النور: 58])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5289 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ، سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، سَأَلَهُ رَجُلٌ: شَهِدْتَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ العِيدَ، أَضْحًى أَوْ فِطْرًا؟ قَالَ: نَعَمْ، وَلَوْلاَ مَكَانِي مِنْهُ مَا شَهِدْتُهُ - يَعْنِي مِنْ صِغَرِهِ - قَالَ: «خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى ثُمَّ خَطَبَ، وَلَمْ يَذْكُرْ أَذَانًا وَلاَ إِقَامَةً، ثُمَّ أَتَى النِّسَاءَ فَوَعَظَهُنَّ وَذَكَّرَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ، فَرَأَيْتُهُنَّ يَهْوِينَ إِلَى آذَانِهِنَّ وَحُلُوقِهِنَّ، يَدْفَعْنَ إِلَى بِلاَلٍ، ثُمَّ ارْتَفَعَ هُوَ وَبِلاَلٌ إِلَى بَيْتِهِ»

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: اس آیت میں جو بیان ہے کہ اور وہ بچے جو ابھی سن بلوغ کو نہیں پہنچے ہیں اس کے لیے کیا حکم ہے؟

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5289.   سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ان سے کسی آدمی نے پوچھا: کیا تم عید الاضحیٰ یا عید الفطر کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ تھے؟ انہوں نے کہا: ہاں اور اگر میرا مقام و مرتبہ آپ ﷺ کے ہاں نہ ہوتا تو میں اپنی صغر سنی کی وجہ سے ایسے موقع پر حاضر نہیں ہو سکتا تھا۔ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ باہر تسریف لے گئے، لوگوں کو نماز عید پڑھائی اور خطبہ دیا۔ انہوں نے اس نماز کے لیے اذان و اقامت کا ذکر نہیں کیا۔ پھر آپ عورتوں کے پاس آئے انہیں وعظ و نصحیت فرمائی، نیز انہیں صدقہ و خیرات کرنے کا حکم دیا۔ میں نے ان کو دیکھا کہ وہ اپنے کانوں اور گلے کی طرف ہاتھ بڑھا رہی تھیں۔ اپنے زیورات سیدنا بلال کے حوالے کر رہی تھیں۔ اس کے بعد آپ ﷺ اور سیدنا بلال ؓ دونوں اپنے گھر واپس تشریف لے آئے۔