موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: معلق ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَنْ طَلَّقَ، وَهَلْ يُوَاجِهُ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ بِالطَّلاَقِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5294 . حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا الوَلِيدُ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ الزُّهْرِيَّ، أَيُّ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعَاذَتْ مِنْهُ؟ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ ابْنَةَ الجَوْنِ، لَمَّا أُدْخِلَتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدَنَا مِنْهَا، قَالَتْ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْكَ، فَقَالَ لَهَا: «لَقَدْ عُذْتِ بِعَظِيمٍ، الحَقِي بِأَهْلِكِ» قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: رَوَاهُ حَجَّاجُ بْنُ أَبِي مَنِيعٍ، عَنْ جَدِّهِ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَنَّ عُرْوَةَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ
صحیح بخاری:
کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان
باب: طلاق دینے کا بیان اور کیا طلاق دیتے وقت عورت کے منہ در منہ طلاق دے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5294. سیدنا اوزاعی بیان کرتے ہیں کہ میں نے امام زہری سے دریافت کیا: نبی ﷺ کی وہ کون سی بیوی تھی جس نے آپ ﷺ سے پناہ مانگی تھی؟ تو انہوں نے کہا کہ مجھے سیدنا عروہ نے بتایا، انہوں نے سیدہ عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ دختر جون کو جب رسول اللہ ﷺ کے پاس بلایا گیا اور آپ ﷺ اس کے قریب گئے تو اس نے کہا: میں آپ سے اللہ کی پناہ مانگتی ہوں، آپ ﷺ نے فرمایا: ”تو نے بڑی عظیم ذات کے ذریعے سے پناہ مانگی ہے، لہذا تو اپنے اہل خانہ کے ہاں چلی جا۔“ ابو عبد اللہ (امام بخاری) نے فرمایا: اس حدیث کو حجاج بن ابو منیع نے اپنے دادا سے، انہوں نے امام زہری سے انہوں نے عروہ سے بیان کیا کہ سیدہ عائشہ ؓ نے فرمایا۔