تشریح:
(1) واقعہ یہ ہے کہ عراق میں حضرت مصعب بن زبیر کے وقت شادی شدہ جوڑے میں لعان ہوا تو انھوں نے ان کی درمیان علیحدگی نہ کرائی۔ اس سلسلے میں حضرت سعید بن جبیر سے سوال ہوا تو انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے اس کے متعلق دریافت کیا اور حدیث بیان کی۔ (فتح الباري: 565/9)
(2) مدخول بہا عورت کے متعلق تو اہل علم کا اتفاق ہے کہ لعان کے بعد وہ حق مہر سے محروم نہیں کی جائے گی بلکہ وہ تمام حق مہر کی حق دار ہے۔ غیر مدخول بہا کے متعلق اختلاف ہے، جمہور اہل علم کا موقف ہے کہ وہ دوسری مطلقہ عورتوں کی طرح نصف حق مہر کی حق دار ہوگی، البتہ امام زہری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ وہ کسی چیز کی مستحق نہیں کیونکہ چور بھی اور چتر بھی۔
(3) اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر عورت لعان کے بعد اپنے آپ کی تکذیب کرے اور زنا کا اعتراف کرے تو اس پر زنا کی حد تو لگے گی لیکن حق مہر سے محروم نہیں ہوگی کیونکہ وہ اقرار زنا سے پہلے ہی مال کی حق دار بن چکی ہے۔ (فتح الباري: 566/9)