قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَهْرِ البَغِيِّ وَالنِّكَاحِ الفَاسِدِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ الحَسَنُ: «إِذَا تَزَوَّجَ مُحَرَّمَةً وَهُوَ لاَ يَشْعُرُ، فُرِّقَ بَيْنَهُمَا وَلَهَا مَا أَخَذَتْ، وَلَيْسَ لَهَا غَيْرُهُ» ثُمَّ قَالَ بَعْدُ: «لَهَا صَدَاقُهَا»

5347. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الوَاشِمَةَ وَالمُسْتَوْشِمَةَ، وَآكِلَ الرِّبَا وَمُوكِلَهُ، وَنَهَى عَنْ ثَمَنِ الكَلْبِ، وَكَسْبِ البَغِيِّ، وَلَعَنَ المُصَوِّرِينَ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور امام حسن بصریؑ نے کہا کہ اگر کوئی شخص نہ جان کر کسی محرمہ عورت سے نکاح کرے تو ان کے درمیان جدائی کرادی جائے گی اور وہ کچھ مہر لے چکی ہے وہ اسی کا ہوگا ۔ اس کے سوا اور کچھ اسے نہیں ملے گا ، پھر اس کے بعد کہ اسے اس کا مہر مثل دیا جائے گا ۔اکثر علماءکا یہی فتویٰ ہے۔ بعضوں نے کہاکہ جو مہر ٹھہرا تھا وہ ملے گا اور بس۔

5347.

سیدنا ابو حجیفہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے جسم میں سرمہ بھرنے والی، جس کے جسم میں سرمہ بھرا جائے، سود کھانے اور کھلانے والے پر لعنت کی ہے۔ اسی طرح آپ نے کتے کی قیمت اور زانیہ کی کمائی سے منع فرمایا ہے، نیز تصویر بنانے والوں پر بھی لعنت کی ہے۔