تشریح:
(1) خدمت خلق بہت بڑا کام ہے۔ اس حدیث سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
(2) جب مذکورہ فضیلت اس شخص کے لیے ہے جو بیگانوں اور اجنبی لوگوں سے حسن سلوک کرتا ہے تو اپنے عزیزوں، رشتے داروں اور اہل و عیال سے اچھا برتاؤ کرنے والا تو بطریق اولیٰ اس دوہرے ثواب کا حقدار ہو گا۔ (فتح الباري: 619/9)