تشریح:
(1) چونکہ چھوٹی بہنیں اولاد کی طرح ہوتی ہیں، اس لیے عنوان سے مطابقت ظاہر ہے۔
(2) اگرچہ شوہر کی بچیوں کو سنبھالنا بیوی کے فرائض میں نہیں ہے لیکن اخلاقاً عورت کو ایسا کرنا چاہیے۔ ابن بطال نے کہا ہے کہ اولاد کے معاملے میں شوہر کی مدد کرنا بیوی پر واجب نہیں ہے، تاہم یہ ایک اخلاقی امر اور نیک عورتوں کی عادت ضرور ہے۔ (فتح البار`: 636/9)
(3) اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ شادی کے لیے عورت کے انتخاب میں بہت سوچ بچار کرنی چاہیے، محض ظاہری حسن دیکھ کر کسی عورت پر فریفتہ ہو جانا کوئی عقلمندی نہیں۔ واللہ أعلم