تشریح:
(1) ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سورۂ احزاب کی آیت: 6 تلاوت کرتے اور فرماتے: ’’جس نے قرض یا لاوارث اولاد چھوڑی ہو، میں ان کا سرپرست ہوں اور ان کی نگہداشت میری ذمہ داری ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، الاستقراض، حدیث: 2399)
(2) امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث کو کتاب النفقات میں اس لیے بیان کیا ہے کہ مسلمانوں میں اگر کوئی نادار اولاد چھوڑ جائے تو اس اولاد کی پرورش بیت المال سے کی جائے گی۔ دور حاضر میں ایسے لا وارث بچوں کا خرچہ مال زکاۃ سے ادا کیا جا سکتا ہے۔ یہ مسلمانوں کا انتہائی اہم فریضہ ہے۔ واللہ أعلم