قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابٌ: المُصَلِّي يُنَاجِي رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

538 .   حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا صَلَّى يُنَاجِي رَبَّهُ، فَلاَ يَتْفِلَنَّ عَنْ يَمِينِهِ، وَلَكِنْ تَحْتَ قَدَمِهِ اليُسْرَى»

صحیح بخاری:

کتاب: اوقات نماز کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: اس بارے میں کہ نماز پڑھنے والا نماز میں اپنے رب سے پوشیدہ طور پر بات چیت کرتا ہے۔

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

538.   حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے جب کوئی نماز پڑھتا ہے تو وہ اپنے پروردگار سے مناجات کرتا ہے، اس لیے وہ اپنی دائیں جانب نہ تھوکے، البتہ بائیں قدم کے نیچے تھوک سکتا ہے۔‘‘ اس روایت میں سعید (بن ابی عروبہ) اپنے شیخ حضرت قتادہ سے یہ الفاظ نقل کرتے ہیں: ’’نمازی کو اپنے سامنے یا آگے نہیں تھوکنا چاہئے لیکن بائیں جانب یا اپنے قدموں کے نیچے تھوک سکتا ہے۔‘‘ شعبہ کی روایت میں ہے: ’’اپنے سامنے یا دائیں جانب نہ تھوکے، بائیں جانب یا قدموں کے نیچے تھوک لے۔‘‘ حمید نے حضرت انس ؓ سے اس طرح نقل کیا ہے: ’’قبلے کی جانب یا دائیں طرف نہ تھوکے، ہاں! اگر بائیں جانب یا قدموں کے نیچے تھوک لے تو کوئی حرج نہیں۔‘‘