قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَهْرِ البَغِيِّ وَالنِّكَاحِ الفَاسِدِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَالَ الحَسَنُ: «إِذَا تَزَوَّجَ مُحَرَّمَةً وَهُوَ لاَ يَشْعُرُ، فُرِّقَ بَيْنَهُمَا وَلَهَا مَا أَخَذَتْ، وَلَيْسَ لَهَا غَيْرُهُ» ثُمَّ قَالَ بَعْدُ: «لَهَا صَدَاقُهَا»

5389 .   حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الجَعْدِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَةَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، «نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ كَسْبِ الإِمَاءِ»

صحیح بخاری:

کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: رنڈی کی خرچی اور نکاح فاسد کا بیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور امام حسن بصریؑ نے کہا کہ اگر کوئی شخص نہ جان کر کسی محرمہ عورت سے نکاح کرے تو ان کے درمیان جدائی کرادی جائے گی اور وہ کچھ مہر لے چکی ہے وہ اسی کا ہوگا ۔ اس کے سوا اور کچھ اسے نہیں ملے گا ، پھر اس کے بعد کہ اسے اس کا مہر مثل دیا جائے گا ۔اکثر علماءکا یہی فتویٰ ہے۔ بعضوں نے کہاکہ جو مہر ٹھہرا تھا وہ ملے گا اور بس۔

5389.   سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے لونڈیوں کی کمائی سے منع فرمایا ہے۔