قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ الخُبْزِ المُرَقَّقِ وَالأَكْلِ عَلَى الخِوَانِ وَالسُّفْرَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5389. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، «أَنَّ أُمَّ حُفَيْدٍ بِنْتَ الحَارِثِ بْنِ حَزْنٍ، خَالَةَ ابْنِ عَبَّاسٍ أَهْدَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمْنًا وَأَقِطًا وَأَضُبًّا، فَدَعَا بِهِنَّ، فَأُكِلْنَ عَلَى مَائِدَتِهِ، وَتَرَكَهُنَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَالْمُسْتَقْذِرِ لَهُنَّ، وَلَوْ كُنَّ حَرَامًا مَا أُكِلْنَ عَلَى مَائِدَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلاَ أَمَرَ بِأَكْلِهِنَّ»

صحیح بخاری:

کتاب: کھانوں کے بیان میں

تمہید کتاب (باب: ( میدہ کی باریک ) چپاتیاں کھانا اور خوان ( دبیز ) اور دسترخوان پر کھانا)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5389.

سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ان کی خالد سیدہ ام حفید بنت حارث بن حزن‬ ؓ ن‬ے گھی، پینر اور سانڈے ہدیے کے طور پر نبی ﷺ کو بھیجے۔ آپ نے ان تمام چیزوں کو منگوایا، انہیں آپ ﷺ کے دسترخوان پر کھایا گیا لیکن نبی ﷺ نے طبعی کراہت کی وجہ سے ان کی طرف ہاتھ نہ بڑھایا۔ اگر یہ حرام ہوتے تو نبی ﷺ کے دسترخوان پر نہ کھائے جاتے اور نہ آپ انہیں تناول کرنے کا حکم ہی دیتے۔