تشریح:
(1) امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے ثابت کیا ہے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم مکہ مکرمہ میں قربانی کرتے، پھر قربانی کا گوشت ذخیرہ کیا جاتا حتی کہ اسے مدینہ طیبہ لایا جاتا۔ اس سے دوران سفر میں طعام ذخیرہ کرنے کا جواز ملتا ہے۔ اس سے واضح حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی ذبح کی پھر حضرت ثوبان سے فرمایا: ’’اس کا گوشت صاف کر کے بناؤ۔ میں آپ کو وہ گوشت کھلاتا رہا حتی کہ آپ مدینہ طیبہ تشریف لے آئے۔‘‘ (صحیح مسلم، الأضاحي، حدیث: 5110 (1975))
(2) صحیح مسلم کی روایت میں ہے کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے یہ الفاظ کہے تھے: یہاں تک کہ ہم مدینہ طیبہ آ گئے۔ حضرت عطاء نے "ہاں" میں جواب دیا۔ (صحیح مسلم، الأضاحي، حدیث: 5105 (1972)) شاید عطاء سے یہ حدیث بیان کرنے میں غلطی ہوئی ہے۔ کبھی انہوں نے ان الفاظ کو یاد رکھا اور بیان کیا اور کبھی بھول گئے تو انکار کر دیا، البتہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے امام بخاری رحمہ اللہ کی روایت کو قابل اعتماد قرار دیا ہے۔ (فتح الباري: 685/9)