تشریح:
(1) اس حدیث کی وضاحت ہم کسی دوسرے مقام پر کر چکے ہیں۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے تمام کھجوریں توڑ لیں اور ان کے ڈھیر لگا دیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ڈھیر پر بیٹھ گئے اور حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’وزن کر کے یہودی کا قرض ادا کرو۔‘‘ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں کی برکت سے سارا قرض اتر گیا اور بہت سی کھجوریں بچ گئیں۔
(2) اس حدیث میں تازہ اور خشک کھجوروں کا ذکر ہے، اس لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث کا حوالہ دیا ہے۔ واللہ أعلم