موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری
صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ النَّفْخِ فِي الشَّعِيرِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5451 . حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ: أَنَّهُ سَأَلَ سَهْلًا: هَلْ رَأَيْتُمْ فِي زَمَانِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّقِيَّ؟ قَالَ: «لاَ» فَقُلْتُ: فَهَلْ كُنْتُمْ تَنْخُلُونَ الشَّعِيرَ؟ قَالَ: «لاَ، وَلَكِنْ كُنَّا نَنْفُخُهُ»
صحیح بخاری:
کتاب: کھانوں کے بیان میں
باب: جوکو پیس کر منہ سے پھونک کر اس کا بھوسہ اڑادینا درست ہے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5451. سیدنا ابو حازم سے روایت ہے انہوں نے سیدنا سہل بن سعد ؓ سے سوال کیا کہ آیا تم نے نبی ﷺ کے زمانے میں میدے کی روٹی دیکھی تھی؟ سیدنا سہل نے کہا: میں نے پوچھا : کیا تم جو کا آٹا چھانتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: نہیں بلکہ اسے پھونک مار لیا کرتے تھے۔