تشریح:
(1) قربانی، نماز عید کے بعد ہے۔ نماز سے پہلے جو جانور ذبح کیا جائے گا وہ قربانی نہیں بلکہ عام گوشت کا جانور ہے۔ قربانی وہی ہے جو نماز عید کے بعد کی جائے۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ کا استدلال یہ ہے کہ ذبح اللہ تعالیٰ کے نام سے ہوتا ہے اور بسم اللہ کے بغیر ذبح جائز نہیں ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’جس چیز پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو اسے مت کھاؤ کیونکہ یہ گناہ کی بات ہے۔‘‘ (الأنعام: 121) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے نام سے ذبح کرنے کا مطلب نماز کے بعد قربانی ذبح کرنے کی اجازت دینا ہے اور یہ بھی احتمال ہے کہ اللہ کے نام سے ذبح کرنے کا حکم دیا ہو۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ذبح کے لیے بسم اللہ پڑھنا شرط ہے، ہاں اگر بھول کر رہ جائے تو الگ بات ہے جس کی وضاحت پہلے ہو چکی ہے۔ (فتح الباري: 780/9)