قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ مِنَ القَصَبِ وَالمَرْوَةِ وَالحَدِيدِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5503. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَيْسَ لَنَا مُدًى، فَقَالَ: «مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ فَكُلْ، لَيْسَ الظُّفُرَ وَالسِّنَّ، أَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَى الحَبَشَةِ، وَأَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ» وَنَدَّ بَعِيرٌ فَحَبَسَهُ، فَقَالَ: «إِنَّ لِهَذِهِ الإِبِلِ أَوَابِدَ كَأَوَابِدِ الوَحْشِ، فَمَا غَلَبَكُمْ مِنْهَا فَاصْنَعُوا بِهِ هَكَذَا»

مترجم:

5503.

سیدنا رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے انہوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمارے پاس چھری نہیں ہوتی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو چیز خون بہا دے اور اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو اس (جانور) کو تم کھا سکتے ہو لیکن ناخن اور دانت سے ذبح نہ کیا گیا ہو کیونکہ ناخن اہل حبشہ کی چھری ہے اور دانت ہڈی ہے۔“ اس دوران میں ایک اونٹ بھاگ نکلا تواسے (تیر مار کر) روک لیا گیا۔ آپ نے اس کے متعلق فرمایا: ”یہ اونٹ جنگلی جانوروں کی طرح بھڑک اٹھتے ہیں ان میں سے جو تمہارے قابو سے باہر ہو جائے اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کرو۔“