تشریح:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث میں کستوری کی تعریف کی ہے اور اسے اچھے دوست سے تشبیہ دی ہے اگر مشک پلید ہوتا تو خباثت سے ہوتا، اسے قدر کی نگاہ سے نہ دیکھا جاتا۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے کستوری کے پاک ہونے پر استدلال کیا ہے، اس لیے آپ نے اچھے اور نیک ساتھی کو کستوری اٹھانے والے سے تشبیہ دی ہے۔