تشریح:
خرگوش ایک بھولا بھالا جانور ہے جس کے ہاتھ چھوٹے اور ٹانگیں لمبی ہوتی ہیں، انتہائی بزدل اور بہت چھلانگیں لگاتا ہے۔ سوتے وقت اس کی آنکھیں کھلی رہتی ہیں۔ یہ درندہ نہیں اور نہ مردار ہی کھاتا ہے۔ گھریلو اور جنگلی دونوں قسم کے خرگوش حلال ہیں۔ کچھ لوگ اسے اس لیے نہیں کھاتے کہ اس کی مادہ کو حیض آتا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس موقف کی تردید کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ یہ حلال ہے اور اس کا کھانا جائز ہے، چنانچہ ایک روایت میں ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے ایک خرگوش شکار کیا، اسے بھون کر اس کا پچھلا دھڑ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا۔ (سنن أبي داود، الأطعمة، حدیث: 3791) ایک روایت میں حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ خرگوش رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا جبکہ میں آپ کے پاس تھا آپ نے نہ اسے کھایا اور نہ کھانے سے منع کیا اور کہا کہ اسے حیض آتا ہے۔ (سنن أبي داود، الأطعمة، حدیث: 3792) اول تو اس قسم کی روایات ضعیف ہیں، تاہم اس کی اگر کوئی حقیقت ہے تو حیوانات کے ماہرین کی رائے کے مطابق صرف اتنی ہے کہ خرگوش کے پیشاب کا رنگ گاہے بگاہے رنگ دار ہو جاتا ہے، کبھی تیز سرخ اور نارنجی رنگ اختیار کر لیتا ہے، معروف حیض یا خون نہیں ہوتا۔ واللہ أعلم