قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ الضَّبِّ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5537. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنْ خَالِدِ بْنِ الوَلِيدِ: أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْتَ مَيْمُونَةَ، فَأُتِيَ بِضَبٍّ مَحْنُوذٍ، فَأَهْوَى إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، فَقَالَ بَعْضُ النِّسْوَةِ: أَخْبِرُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا يُرِيدُ أَنْ يَأْكُلَ، فَقَالُوا: هُوَ ضَبٌّ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَرَفَعَ يَدَهُ، فَقُلْتُ: أَحَرَامٌ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ فَقَالَ: «لاَ، وَلَكِنْ لَمْ يَكُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي، فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ» قَالَ خَالِدٌ: فَاجْتَرَرْتُهُ فَأَكَلْتُهُ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ

مترجم:

5537.

سیدنا خالد بن ولید ؓ سے روایت ہے وہ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ام المومنین سیدہ میمونہ‬ ؓ ک‬ے گھر گئے تو آپ ﷺ کی خدمت میں ایک بھنا ہوا سانڈا پیش کیا گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کی طرف ہاتھ بڑھایا تھا کہ اہل خانہ میں سے کسی عورت نے کہا کہ آپ جو کھانے کا ارادہ رکھتے ہیں اس کے متعلق آپ کو بتا دو۔ حاضرین نے کہا: اللہ کے رسول! یہ سانڈے کا گوشت ہے، چنانچہ آپ نے کھانے سے اپنا ہاتھ کھنیچ لیا۔ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا یہ حرام ہے؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں“ چونکہ یہ میری قوم کی سرزمین میں نہیں ہوتا، اس لیے مجھے اس سے گھن آتی ہے۔“ سیدنا خالد رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر میں نے اسے اپنی طرف کھینچ لیا اور اسے کھانا شروع کر دیا جبکہ رسول اللہ ﷺ دیکھ رہے تھے۔