تشریح:
حضرت انس رضی اللہ عنہ کا مقصد اس موقف کی تردید کرنا تھا کہ حدیث شراب، صرف انگور کی شراب کے ساتھ خاص نہیں کیونکہ شراب کی یہ قسم تو مدینہ طیبہ میں حرمت کے وقت بہت کم دستیاب تھی بلکہ حرام ہونے میں ہر وہ مشروب شریک ہے جو نشہ آور ہو، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’گندم سے شراب بنتی ہے، جو کی شراب ہوتی ہے، منقی سے شراب کشید کی جاتی ہے، خشک کھجور شراب کے کام آتی ہے اور شہد سے بھی شراب تیار ہوتی ہے۔‘‘ (سنن ابن ماجة، الأشربة، حدیث: 3379) الغرض جو مشروب بھی نشہ آور ہو وہ شراب ہے، خواہ کسی چیز سے تیار کیا جائے۔ واللہ أعلم