قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ إِذَا وَقَعَتِ الفَأْرَةُ فِي السَّمْنِ الجَامِدِ أَوِ الذَّائِبِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5584 .   حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ الدَّابَّةِ تَمُوتُ فِي الزَّيْتِ وَالسَّمْنِ، وَهُوَ جَامِدٌ أَوْ غَيْرُ جَامِدٍ، الفَأْرَةِ أَوْ غَيْرِهَا، قَالَ: بَلَغَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «أَمَرَ بِفَأْرَةٍ مَاتَتْ فِي سَمْنٍ، فَأَمَرَ بِمَا قَرُبَ مِنْهَا فَطُرِحَ، ثُمَّ أُكِلَ» عَنْ حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ

صحیح بخاری:

کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: جب جمے ہوئے یا پگھلے ہوئے گھی میں چوہا پڑ جائے تو کیا حکم ہے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5584.   سیدنا زہری سے روایت ہے (ان سے پوچھا گیا:) اگر کوئی چوہیا یا کوئی اور چیز تیل یا گھی میں گر جائے جبکہ وہ جما ہوا ہو یا مائع شکل میں؟ انہوں نے کہا: ہمیں یہ حدیث پہنچی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس چوہیا کے متعلق فرمایا جو گھی میں مر گئی : ”اسے اور اس کے چاروں طرف سے گھی نکال کر پھینک دیا جائے، پھر باقی ماندہ گھی کھا لیا جائے۔“ ہمیں یہ حدیث عبید الله بن عبداللہ کے ذریعے سے پہنچی ہے۔