تشریح:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بتع شراب کے متعلق سوال کرنے والے جلیل القدر صحابی حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ ہیں۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دعوت و تبلیغ کے لیے بھیجا تو انہوں نے مشروبات کے متعلق سوال کیا جو وہاں تیار کیے جاتے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ کیا کیا ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا: وہ بتع اور مزر ہیں۔ بتع تو شہد کا نبیذ اور مزر جو کا نبیذ ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’ہر نشہ آور مشروب حرام ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث: 4343) بتع اور مزر کی یہ تعریف خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے، چنانچہ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے شہد کی شراب کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’یہی بتع ہے۔‘‘ میں نے عرض کی: جو اور مکئی سے بھی (نشہ آور) نبیذ تیار کیا جاتا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ مزر ہے۔‘‘ آخر کار آپ نے فرمایا: ’’اپنی قوم کو بتا دو کہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔‘‘(سنن أبي داود، الأشربة، حدیث: 3684) ہر نشہ آور چیز حرام ہے، خواہ اس کے زیادہ پینے سے نشہ آئے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’جس چیز کا بڑا پیالہ نشہ آور ہو تو اس کا ایک چلو بھی حرام ہے۔‘‘ (سنن أبي داود، الأشربة، حدیث: 3687) بلکہ ہم کہتے ہیں کہ اس سے بھی کم مقدار، خواہ قطرہ ہی کیوں نہ ہو، حرام ہے۔ واللہ أعلم