قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ الوَسْمِ وَالعَلَمِ فِي الصُّورَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5586 .   حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ حَنْظَلَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّهُ كَرِهَ أَنْ تُعْلَمَ الصُّورَةُ، وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: «نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُضْرَبَ» تَابَعَهُ قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا العَنْقَزِيُّ، عَنْ حَنْظَلَةَ، وَقَالَ: «تُضْرَبُ الصُّورَةُ»

صحیح بخاری:

کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: جانوروں کے چہروں پر داغ دینا یا نشان کرنا کیسا ہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5586.   سیدنا ابن عمر ؓ سےروایت ہے وہ چہرے پر نشان لگانے کو مکروہ خیال کرتے تھے سیدنا ابن عمر ؓ ہی نے بیان کیا کہ نبی ﷺ نے (چہرےپر) مارنے سے منع فرمایا ہے ایک روایت میں ہے کہ چہرے کو مارنے سے منع کیا ہے۔