تشریح:
مریض کی تیمارداری صرف یہ نہیں کہ اس کی مزاج پرسی کر لی جائے بلکہ اسے تسلی دینا اور اس کے لیے دوا و علاج کا بندوبست کرنا بھی تیمارداری میں شامل ہے۔ بہرحال بیمار کی عیادت کرنا بہت بڑا کار ثواب ہے۔ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب کوئی مسلمان اپنے دوسرے مسلمان بھائی کی تیمارداری کرتا ہے تو گویا وہ جنت کے باغات میں سیر کر رہا ہوتا ہے اور وہاں کے میوے اور پھل کھا رہا ہوتا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم، البر و الصلة و الأدب، حدیث: 6552 (2568))