تشریح:
(1) آیت میراث سے مراد یہ آیت ہے: ﴿يُوصِيكُمُ اللَّـهُ فِي أَوْلَادِكُمْ﴾ (النساء: 11) اس آیت کریمہ میں ترکہ تقسیم کرنے کے متعلق ہدایات ہیں۔ اب ترکے کے متعلق کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ کا موقف ہے کہ تیمارداری کا تعلق صرف مریض سے نہیں ہے کہ اگر اسے شعور نہیں تو عیادت نہیں کرنی چاہیے، بلکہ اس میں اہل خانہ کو صبر کی تلقین کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا بھی تیمارداری میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ مریض کے لیے دعا کرنا، اس کے سر پر ہاتھ رکھنا اور دیگر امور بھی اس مزاج پرسی میں شامل ہیں، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بے ہوش کی تیمارداری کی اور اسے جائز قرار دیا۔ (فتح الباري: 141/10)