قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ فَضْلِ العِشَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

566.  حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ، قَالَتْ: أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً بِالعِشَاءِ، وَذَلِكَ قَبْلَ أَنْ يَفْشُوَ الإِسْلاَمُ، فَلَمْ يَخْرُجْ حَتَّى قَالَ عُمَرُ: نَامَ النِّسَاءُ وَالصِّبْيَانُ، فَخَرَجَ، فَقَالَ لِأَهْلِ المَسْجِدِ: «مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ غَيْرَكُمْ»

مترجم:

566.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک بار رسول اللہ ﷺ نے عشاء کی نماز میں دیر فرمائی، یہ اسلام کے پھیلنے سے پہلے کا واقعہ ہے، چنانچہ آپ گھر سے نہیں نکلے تا آنکہ حضرت عمر ؓ نے عرض کیا کہ عورتوں اور بچوں کو نیند آ رہی ہے۔ پھر آپ تشریف لائے اور اہل مسجد سے فرمایا: ’’روئے زمین پر تمہارے علاوہ اور کوئی اس نماز کا انتظار نہیں کر رہا ہے۔‘‘