تشریح:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بوڑھے کو تسلی دی اور اس میں اس کے لیے بشارت بھی تھی کہ بیماری سے شفا ہو گی، اگر شفا نہ ملی تو گناہوں کا کفارہ تو ضرور ہو گی لیکن اس نے مایوسی کے عالم میں اس کے برعکس الفاظ زبان سے نکالے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’پھر تیرے خیال کے مطابق ہی ہو گا‘‘ چنانچہ ایسا ہی ہوا اور اگلے دن اس کی موت واقع ہو گئی۔